Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
17 Ramadan 1445  

پاکستان میں کونسی منشیات کتنی برآمد ہونے پر سزائے موت ہوسکتی ہے؟

سزائیں ہیروئن، مورفین، کوکین اور آئس سمیت مختلف مقدار کی نشہ آور ادویات اور منشیات پر دی جائیں گی
شائع 02 ستمبر 2022 06:35pm
موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ فوٹو — فائل
موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ فوٹو — فائل

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے منشیات کنٹرول ترمیمی بل 2022ء کی منظوری دے دی۔

صدر مملکت کی منظوری کے بعد یہ بل منشیات کنٹرول ایکٹ 2022ء کی شکل اختیار کر گیا ہے، منشیات کنٹرول ایکٹ میں غیر قانونی منشیات سے متعلق جرائم کے لئے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

سزائیں ہیروئن، مورفین، کوکین اور آئس سمیت مختلف مقدار کی نشہ آور ادویات اور منشیات پر دی جائیں گی۔

ہیروئن یا مورفین کی 4 کلو کے جرائم پر 20 سال سے زائد قید، 10 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ اور 6 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 15 سے 20 لاکھ روپے کے جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا ہوگی۔

مشیات کنٹرول ایکٹ کے مطابق 5 کلو یا اس سے زائد کوکین کے جرم میں سزائے موت یا 20 سال سے زائد قید کے ساتھ 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ہوگا۔

اسی طرح آئس کی 4 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا ہوگی جب کہ ایکٹ کے تحت تعلیمی ادارے کے اندر یا اس کے قریب جرم سرزد ہونے پر اس جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی۔

President Arif Alvi

drugs

narcotics

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div