Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
17 Ramadan 1445  

پنجاب کا 3 ہزار 226 ارب روپے مالیت کا بجٹ پیش کردیا گیا

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد خاطر خواہ اور پنشن میں 5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے
شائع 15 جون 2022 07:43pm
مجموعی حجم 3ہزار226 ارب روپےہے۔ فوٹو — اسکرین گریب
مجموعی حجم 3ہزار226 ارب روپےہے۔ فوٹو — اسکرین گریب

پنجاب کا مالی سال 2023-2022 کا 3 ہزار 226 ارب روپے مالیت کا بجٹ پیش کردیا گیا۔

لاہور ایوان اقبال پارک میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کی زیر صدارت صوبائی وزیر خزانہ اویس لغاری کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لئے پنجاب کا بجٹ پیش کردیا جس کا تخمیہ 32 کھرب 2 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ پنجاب بجٹ 2022-23 کا مجموعی حجم 3ہزار226 ارب روپےہے، جس میں کوئی نیا ٹیکس لاگو نہیں کیا جا رہا جب کہ کُل آمدن کا تخمینہ 2 ہزار 521 ارب 29 کروڑ اور آئندہ مالی سال میں 435 ارب87 کروڑ روپے تنخواہوں کی مد میں رکھےگئے ہیں۔

بورڈ اَف ریونیو

اویس لغاری نے بتایا کہ بورڈ آف ریونیو کا ہدف 44 فیصد اضافے کے ساتھ 95 ارب روپے مختص اور نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 163 ارب 53 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا ہے۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ

پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 312 ارب روپے پنشن کی مد میں رکھے گئے ہیں جب کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد خاطر خواہ اور پنشن میں 5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

ترقیاتی پیکج

ترقیاتی پروگراموں کے لئے 22 فیصد اضافے کے ساتھ 685 ارب روپے جب کہ 41 ارب روپے دیگر ترقیاتی اسکیموں کی مد میں مختص کیے گئے ہیں۔

  • ترقیاتی بجٹ میں پہلےسےجاری اسکیموں کیلئے365ارب روپے
  • 40 فیصد سوشل سیکٹر
  • ترقیاتی بجٹ کا 24 فیصد انفرا اسٹرکچر
  • 6 فیصد پروڈکشن سیکٹر
  • 2فیصد سروسز سیکٹر
  • دیگرپروگرامز، خصوصی اقدامات کیلئے 28 فیصد فنڈز مختص

صحت

وزیر خزانہ نے بتایا کہ صحت کے مجموعی بجٹ میں 10 فیصد اضافے سے 496 ارب روپے مختص کیے ہیں جس میں 296 ارب روپےغیر ترقیاتی اخراجات اور 174 ارب 50 کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کے لئے ہیں۔

  • پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیلئے 21 ارب روپے مختص کئے جا رہے ہیں
  • چولستان کے باسیوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے 84 کروڑ روپے

جنوبی پنجاب ترقیاتی فنڈ

اویس لغاری نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 35 فیصد مختص کرنےکا فیصلہ کیا ہے جو کہ 240 ارب روپے کی خطیر رقم ہے۔

تعلیم

مالی سال 2023-2022 کیلئے شعبہ تعلیم کے لئے مجموعی بجٹ میں 428 ارب 56 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

  • اسکولوں میں مفت کتب کی فراہمی کے لئے 3 ارب 20 کروڑ روپے
  • دانش اسکول کے جاری تعلیمی اخراجات کے لئے 3 ارب 75 کروڑ روپے
  • شعبہ خصوصی تعلیم کیلئے ایک ارب 52 کروڑ روپے کی خطیر رقم
  • ہائیر ایجوکیشن میں 13 ارب 50 کروڑ روپے ترقیاتی مقاصد کیلئے مختص
  • ہائیر ایجوکیشن کے شعبے کیلئے مجموعی طور پر 59 ارب 7 کروڑ روپے
  • ضلع ملتان میں کیڈٹ کالج کے قیام کیلئے 70 کروڑ روپے
  • میانوالی اور حسن ابدال کیڈٹ کالجز میں سہولیات کی فراہمی کیلئے 10کروڑروپے

اویس لغاری نے کہا کہ 528 ارب روپے مقامی حکومتوں، ایک ہزار 712 ارب روپے جاری اخراجات، مہنگائی اور آمدن کی شرح میں بڑھتےہوئے فرق کو کم کرنے کیلئےخصوصی الاؤنس جب کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں طالبِ علموں کے لئے وزیراعلیٰ لیپ ٹاپ اسکیم کو دوبارہ بحال کیا جا رہا ہے۔

پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ

پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی مد میں 45 ارب روپے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پروگرام کے تحت پی ای ایف کے لئے 21 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

وزیراعلیٰ عوامی سہولت پیکج

صوبائی وزیر خزانہ بجٹ تقریر میں کہا کہ وزیراعلیٰ عوامی سہولت پیکج کے تحت 200 ارب روپےکی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جب کہ عام آدمی کے لئے سستے آٹے کی فراہمی کو بھی یقینی بنایاجا رہا ہے۔

زراعت

مالی سال 2023-2022 کے بجٹ میں زراعت کے شعبہ کے لئے مجموعی طور پر 53 ارب 19 کروڑ روپے، زراعت کے پروگرام کے لئے 3 ارب 65 کروڑ روپے اور زرعی شعبہ میں تحقیق کیلئے 2 ارب 30 کروڑ روپے کی لاگت سے 8 نئے منصوبوں کا آغاز ہوگا۔

آب پاشی

بجٹ میں آب پاشی کے لئے مجموعی طور پر 53 ارب 32 کروڑ روپے مختص کئے ہیں جس میں 25 ارب 69 کروڑ روپے جاری اخراجات اور 27 ارب 63کروڑ روپے ترقیاتی اخراجات کیلئے رکھے گئے ہیں۔

سڑک و پُلوں کی تعمیرات

پنجاب حکومت نے صوبے میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کیلئے 80 ارب 77 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

دیگر فنڈز اور ٹیکس چھوٹ

  • اقلیتوں کے تحفظ کے لئے 2 ارب 50 کروڑ روپے مختص
  • پی ای آئی ایم اےکے لئے 4 ارب 80 کروڑ روپے
  • محکمہ ایکسائز سے 2 فیصد اضافے کے ساتھ 43ارب 50 کروڑ روپے
  • شہری علاقوں میں اسٹامپ ڈیوٹی کی شرح2 فیصد کرنےکی تجویز
  • برقی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹوکن ٹیکس کی مد میں 95 فیصد رعایت کوجاری رکھا گیا ہے

Punjab Govt

Budget 2022-23

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div