Aaj News

جمعرات, اپريل 25, 2024  
16 Shawwal 1445  

سپریم کورٹ میں سرگودھا سے اغواء شدہ 151 لڑکیاں بازیاب کرانے کا انکشاف

کراچی: سندھ کابینہ نے میئر کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم...
شائع 21 فروری 2022 02:40pm

رپورٹ: احمد عدیل سرفراز

اسلام آباد:سپریم کورٹ میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او ) نے سرگودھا سے اغواء شدہ 151 لڑکیاں بازیاب کرانے کا انکشاف کیا ہے۔

سپریم کورٹ میں سرگودھا سے اغواء لڑکی ثوبیہ بتول کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔

دوران سماعت سرگودھا سے اغواء شدہ 151 لڑکیوں کو بازیاب کرائے جانے کا انکشاف ہوا، یہ انکشاف ڈی پی او سرگودھا ڈاکٹر رضوان نے عدالت میں کیا۔

سپریم کورٹ نے اتنی بڑی تعداد میں لڑکیوں کے اغواء پر تشویش کا اظہار کیا ۔

ڈی پی او نے عدالت میں کہا کہ آپریشن عدالتی حکم پر کیا گیا اور مختلف علاقوں سے 151 لڑکیاں برآمد ہوئیں،21 لڑکیاں قباء خانوں سے برآمد کی گئیں۔

سپریم کورٹ کے جسٹس مقبول باقر نے استفسار کیا کہ اتنے چھوٹے سے علاقے سے 151 اغواء شدہ لڑکیاں ملیں؟ لڑکیوں کا اغواء ہونا پولیس کی نااہلی اور ناکامی ہے ، جولڑکیاں برآمد ہوئیں کیا ان کی ایف آئی آر درج تھیں، جن تھانوں میں مقدمات تھے ، ان کے ایس ایچ زوز کو نوٹس کرنا چاہیئےتھا۔

ڈی پی او سرگودھا نے عدالت میں کہا کہ مذکورہ مغوی بچی ثوبیہ کی تلاش بھی جاری ہے ،عدالتی حکم پر مغوی لڑکیوں کو برآمد کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ زیادتی کی بات ہے ، ایف آئی آر کے باوجود اتنی سستی برتی گئی ۔

ڈی پی او نے کہا کہ مختلف مقدمات میں ملوث 16 ملزمان کو گرفتار کر لیاہے ، بازیاب ہونے والیوں میں سے کچھ لڑکیوں نے نکاح نامے بھی دکھائے ۔

جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیئے کہ نکاح نامے تو بن بھی جاتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب کو صوبے میں مغوی لڑکیوں کی بازیابی کیلئے اقدامات کی ہدایت کر دی اور مغوی لڑکیوں کی برآمدگی کیلئے بھی پولیس کو اقدامات کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا۔

Supreme Court

اسلام آباد

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div