Aaj News

جمعہ, اپريل 19, 2024  
10 Shawwal 1445  

قانون بنانا حکومت کا کام ہے عدالتیں اس پر عملدرآمد کرواتی ہیں،چیف جسٹس

اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ...
شائع 07 جنوری 2021 02:57pm

اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ قانون بنانا حکومت کا کام ہے عدالتیں اس پر عملدرآمد کرواتی ہیں، قانون آئین کے تحت بنتا ہے رولز آف بزنس سے نہیں۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے خیبر پختونخوا میں سول سرونٹ ایکٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا ملازمین کی ریٹارمنٹ کی عمربڑھانےکیخلاف ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے معاملہ دوبارہ پشاور ہائیکورٹ کو واپس بھجوا دیا۔

سرکاری ملازمین کے وکیل کا کہنا تھا کہ سول سرونٹ ایکٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر55سال کردی گئی،25 سال کی سروس پرریٹائرمنٹ کاقانون ختم کردیاگیا اوراسمبلی میں کسی کوسنےبغیر اوربنابحث کئےبل پاس کیاگیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چندسول سرونٹس کےتحفظات پرقانون توغلط قرارنہیں دیاجاسکتا ،صرف وضاحتوں سے قانون چیلنج نہیں ہوتے، قانون بنانا حکومت کا کام ہے عدالتیں اس پر عملدرآمد کرواتی ہیں، قانون آئین کے تحت بنتا ہے رولز آف بزنس سے نہیں۔

عدالت نے کہا کہ جب روٹی پک چکی تو یہ پوچھنا بے کار ہے کہ آٹا کہاں سے آیا،جب قانون پر گورنر کے دستخط ہوگئے تو معاملہ ختم ہوگیا۔

عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ پشاور ہائیکورٹ قانون کے مطابق کیس کا فیصلہ کرے۔

سپریم کورٹ:7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کی سزائے موت کیخلاف اپیل مسترد

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے 7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کی سزائے موت کیخلاف اپیل مسترد کردی۔

جسٹس منظورملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے 7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کی سزائے موت کیخلاف اپیل پر سماعت کی۔

وکیل ملزم نے عدالت کو بتایا کہ کہا کہ ہائیکورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، ملزم کیخلاف ٹھوس شواہد نہیں۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کا ڈی این اے میچ ہوا، ملزم نے زیادتی کے بعد بچی کوگلادبا کرقتل کیا۔

بعدازاں عدالت عظمیٰ نے 7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کی سزائے موت کیخلاف اپیل مسترد کردی۔

یاد رہے کہ ملزم حیدر نے وہاڑی کے علاقے میں 29 جون کو بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا تھا، ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت دی جسے ہائیکورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا ۔

Supreme Court

اسلام آباد

KPK

CJP Gulzar Ahmed

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div