Aaj News

جمعرات, اپريل 25, 2024  
16 Shawwal 1445  

جی 20 میں شامل ملک کی جے ایف 17 تھنڈر کی خریداری میں دلچسپی

پاکستان کی دفاعی صنعت کیلئے بڑی خبر یہ ہے کہ دنیا کی طاقتور ترین...
شائع 02 دسمبر 2020 11:17am

پاکستان کی دفاعی صنعت کیلئے بڑی خبر یہ ہے کہ دنیا کی طاقتور ترین تنظیم جی 20 میں شامل ملک نے جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان اور چین کے اشتراک سے تیار کیے جانے والے جنگی طیارے جے ایف 17 تھنڈر نے اچھی خاصی مقبولیت حاصل کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق اب تک کئی ممالک جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کر چکے ہیں۔

ان ممالک میں اب دنیا کی طاقتور ترین تنظیم جی 20 میں شامل ملک بھی شامل ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ارجنٹینا کی جانب سے جے ایف 17 تھنڈر کی خریداری پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ارجینٹینا کے عسکری حکام مالی وسائل کی عدم دستیابی کے باعث برطانیہ سے مہنگے جنگی طیارے خریدنے کی بجائے پاکستان کے تیار کردہ جے ایف 17 تھنڈر کی خریداری کے خواہاں ہیں۔ اس حوالے سے جلد اہم پیش رفت ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے چین کے اشتراک سے اپنی دفاعی صنعت کو مزید فروغ دینے کیلئے عملی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ پاکستان نے چین کے اشتراک سے تیار کیے جانے والے جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کے 4 خریدار تلاش کر لیے ہیں۔ بھارت کا دوست اور پڑوسی ملک میانمار بھی پاکستان سے جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیارے خریدنے کا فیصلہ کر چکا ہے۔ جبکہ آذربائیجان اور ملائیشیا بھی پاکستان سے جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیارے خریدیں گے۔

بتایا گیا ہے کہ نائیجیریا اور میانمار پاکستان سے جے ایف 17 تھنڈر طیارے خریدنے کا معاہدہ کر چکے ہیں۔ جبکہ ملائیشیا، آذربائیجان، مصر اور دیگر کچھ ممالک بھی جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی خریداری کیلئے جلد معاہدہ کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ جبکہ پاکستان بھی مزید کئی ممالک کو جے ایف 17 تھنڈر کی خریداری کیلئے راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی مانگ میں اس وقت سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جب پاکستان نے بھارت کے جنگی طیاروں کو مار گرایا تھا۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی فروخت سے پاکستان کو کثیر زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ جبکہ پاکستان کی دفاعی صنعت کو بین الاقوامی سطح پر فروغ بھی ملے گا۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div