Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

کیا فیس ماسک پہننا جسم میں آکسیجن کی کمی کا باعث بنتا ہے؟

منہ اور ناک کو ڈھانپنے کے حوالے سے اکثر افراد کو لگتا ہے کہ فیس...
شائع 17 اگست 2020 08:12am

منہ اور ناک کو ڈھانپنے کے حوالے سے اکثر افراد کو لگتا ہے کہ فیس ماسک سے جسم کو آکسیجن کی کمی یا منہ سے خارج سانس کو ہی دوبارہ اندر کھینچنے کا امکان ہوتا ہے۔ مگر ایسا کچھ بی نہیں ہوتا اور اس کے پیچھے سائنسی وجوہات ہیں۔

لوز فٹنگ سرجیکل ماسک اور کپڑے کے ماسکس مسام دار ہوتے ہیں، ہوا ان میں آسانی سے آر پار ہوجاتی ہے مگر نظام تنفس سے خارج ہونے والے ننھے ذرات کے لیے آرپار ہونا بہت مشکل ہوتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ فیس ماسک بیماری پھیلانے والے جراثیموں کی روک تھام کے لیے موثر سمجھے جاتے ہیں جو دوسری صورت میں ہوا میں موجود ہوسکتے ہیں۔

ماسک پہننے سے ہوسکتا ہے کہ ایسا محسوس ہو کہ ہوا کا بہاؤ کم ہوگیا ہے، جس سے شریانوں میں آکسیجن یا جسمانی ٹشوز میں آکسیجن کی کمی ہورہی ہے۔

مگر فیس ماسکس سے ہوا کی آمدورفت پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے بلکہ یہ پہننے والا کا نفسیاتی احساس ہوتا ہے کہ سانس لینے میں مشکل ہورہی ہے یا کم ہوا جسم کے اندر جارہی ہے جبکہ آکسیجن کی سطح بی متاثر نہیں ہوتی۔

ایک اور خدشہ دوران خون میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح بہت زیادہ بڑھنے کا ہوتا ہے جس سے غنودگی، سردرد اور سنگین کیسز میں بے ہوش ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

ایسا سوچا جاتا ہے کہ فیس ماسک پہننے والے خارج کی جانے والی سانس کو ہی دوبارہ کھینچتے ہیں مگر اب تک ایسے شواہد سامنے نہیں آئے جو اس خیال کو درست ثابت کرتا ہو۔

صحت مند افراد کچھ مقدار میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو واپس کھینچ سکتے ہیں مگر یہ ان کے لیے خطرہ نہیں ہوتا، کیوکہ تنفس اور میٹابولک نظام آسانی سے اس مقدار کو خارج کردیتے ہیں۔

بہت زیادہ دیر تک فیس ماسک پہننے سے ہوسکتا ہے کہ سردرد کا سامنا ہو مگر اس سے زیادہ کچھ نہیں ہوتا۔

نیویارک کے لینوکس ہاسپٹل کے ایمرجنسی روم ڈاکٹر رابرٹ گلیٹر کے مطابق صحت مند افراد کے لیے فیس ماسک کے استعمال سے کسی قسم کا خطرہ نہیں بڑھتا، کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مرکبات آسانی سے ماسکس سے خارج ہوجاتے ہیں اور سانس لینا معمول کے مطابق ہوتا ہے۔

تاہم اگر کسی فرد کو پھیپھڑوں کے امراض یا سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہے، تو انہیں چہرے کو ڈھانپنے سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

صحت مند افراد کے لیے فیس ماسکس کا استعمال محدود وقت کے لیے کرنا کسی بھی قسم کے خطرے کا باعث نہیں ہوتا بلکہ یہ کورونا وائرس اور فلو سمیت دیگر بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div